وضو میں ایک بار دھونے سے کیا مراد ہے؟

وضو میں ایک مرتبہ دھونے کا مطلب

 

سوال ۲۵: وضو میں ایک مرتبہ دھونے سے کیا مراد ہے؟

جواب: آیات عظام امام، بهجت، تبریزى، فاضل و مكارم: وضو میں ایک بار دھونے سے مراد یہ ہے کہ ایک عضو کو مکمل دھویا جائے چاہے وہ ایک چلو پانی سے ہو یا کئی مرتبہ پانی ڈالا جائے۔ پس جب ایک عضو مکمل طور پر دھویا جائے گا تب وہ ایک مرتبہ دھونا کہلائے گا۔ 

 آیات عظام خامنه‏اى، سیستانى، صافى، نورى و وحید: اس کا ملاک یہ ہے کہ انسان ایک بار دھونے کی نیت کرے۔ پس اگر کسی عضو کو دھونے کے لئے انسان پہلی مرتبہ ہی دو مرتبہ پانی ڈال لے تو اس میں کوئی اشکال نہیں ہے اور یہ ایک مرتبہ دھونا ہی کہلائے گا۔ 

[۱]. توضيح المسائل مراجع، م ۲۴۸.

[۲]. نورى، توضيح‏ المسائل، م ۲۴۹ ؛ وحيد، توضيح ‏المسائل، م ۲۵۴ ؛ توضيح‏ المسائل مراجع، م ۲۴۸ و خامنه‏ اى، اجوبة الاستفتاءات، س ۱۰۲

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.