جنابت کا کوئی  ایک غسل باطل ہونے کے یقین کے ساتھ روزہ رکھنا

حضرت آیة اللہ العظمی سید علی خامنہ ای
حضرت آیة اللہ العظمی سید علی خامنہ ای

جنابت کا کوئی  ایک غسل باطل ہونے کے یقین کے ساتھ روزہ رکھنا

 

131. اگر کوئی شخص ماہ رمضان میں تین بار غسل جنابت انجام دے, مثلا بیس, پچیس اور ستائیس تاریخ کو غسل کرے اور بعد میں یقین ہوجائے کہ ان میں سے ایک غسل باطل تھا تو  اس شخص کی نماز اور روزوں کا کیا حکم ہے؟

 

ج۔ انکا روزہ صحیح ہے لیکن بنابر احتیاط ,  ذمہ فارغ ہونے کا یقین حاصل ہونے تک نمازوں کی قضا بجالانا واجب ہے.

 

منبع: سائیٹ ہدانا نے آیت اللہ العظمی حضرت آیة اللہ العظمی خامنہ ای کے استفتائات سے اخذ کیا

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.