طبیب کے کہنے پر روزہ نہ رکھنا اور کشف خلاف ہونا

حضرت آیة اللہ العظمی سید علی خامنہ ای
حضرت آیة اللہ العظمی سید علی خامنہ ای

طبیب کے کہنے پر روزہ نہ رکھنا اور کشف خلاف ہونا

 

177. اگر ڈاکٹر مریض سے کہے کہ روزہ اس کے لئے مضر ہے اور وہ بھی روزہ نہ رکھے, لیکن چند سال کے بعد معلوم ہوجائے کہ روزہ اس کے لئے مضر نہیں تھااور ڈاکٹر نے اپنی تشخیص میں اشتباہ کیا ہے, کیا اس پر قضا اور کفارہ واجب ہے؟

ج۔ اگر حاذق اور امین ڈاکٹر کے کہنے سے یا کسی اور معقول وجہ سے ضرر کا ڈر حاصل ہوجائے جسکی وجہ سے روزہ نہ رکھے, تو فقط قضا اس پر واجب ہے.

 

منبع: سائیٹ ہدانا نے آیت اللہ العظمی حضرت آیة اللہ العظمی خامنہ ای کے استفتائات سے اخذ کیا

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.