روزہ کی حالت میں بلغم نگلنا

حضرت آیة اللہ العظمی سید علی خامنہ ای
حضرت آیة اللہ العظمی سید علی خامنہ ای

روزہ کی حالت میں بلغم نگلنا

زکام میں مبتلا ہونے کی وجہ سے میرےمنہ میں تھوڑا بلغم جمع ہو گیا , جسے میں تھوکنے کے بجائے نگل لیا تو میرا روزہ صحیح ہے یا نہیں ؟ نیز میں ماہ رمضان کے کچھ دنوں اپنے عزیز کے گھر رہا اور شرم و حیاء کی وجہ سے غسل جنابت کے بدلے تیمم کرتا رہا اور ظہر تک غسل نہیں کرسکا۔ چند روز تک یہی سلسلہ چلتا رہا۔ اب سوال یہ ہے کہ ان دنوں کے روزے صحیح ہیں یا نہیں؟

 بلغم اور ناک کی رطوبت نگلنے سے روزے کو ضرر نہیں پہنچتاہے , اگرچہ احتیاط واجب یہ ہے کہ جب بلغم دہن کی فضا تک آجائے  تو نگلنے سے اجتناب کیا جائے۔
اور جس دن روزہ رکھنا چاہتے ہیں اس  دن طلوع فجر سے پہلے غسل جنابت ترک کر کے اس کے بدلے میں تیمم انجام دینا,  اگر یہ عذر شرعی کی وجہ سے ہو یا آپ نے آخر وقت کی تنگی کی وجہ سے تیمم کیا ہے تو  روزہ باطل نہیں ہوگا اور اس تیمم کے ساتھ آپ کا روزہ صحیح ہے۔اور اگر ایسا نہیں تھا تو ان دنوں میں آپ کے روزے باطل ہیں.

منبع: سائیٹ ہدانا نے آیت اللہ العظمی حضرت آیة اللہ العظمی خامنہ ای کے استفتائات سے اخذ کیا

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.