روزہ مضر ہونے کی تشخیص روزہ دار پر

حضرت آیة اللہ العظمی سید علی خامنہ ای
حضرت آیة اللہ العظمی سید علی خامنہ ای

ضرر سے خوف

روزہ مضر ہونے کی تشخیص روزہ دار پر

178. میری والدہ کسی شدید بیماری میں مبتلا ہے اور والد بھی جسمانی کمزوری کی وجہ سے تکلیف میں ہے اس کے باوجود دونوں روزہ رکھتے ہیں اور بعض دفعہ تو  واضح ہے کہ روزہ انکی بیماری کو شدت بخشنے کا باعث بنتا ہے, ابھی تک انکو قانع نہیں کراسکا ہوں کہ کم از کم جب بیماری شدید ہو تو اسوقت روزہ نہ رکھیں, مہربانی فرما کر ہمیں انکے روزے کے حکم میں راہنمائی فرمائیں.
ج۔ بیماری ایجاد کرنے یا بیماری کو شدید کرنے میں روزہ کے اثر , اور روزہ نہ رکھ سکنے کی تشخیص خود روزہ دار  پر ہے, اگر وہ جان لے کہ روزہ اس کے لئے مضر ہے یا مضر ہونے کا خوف ہے جبکہ روزہ رکھنا چاہتا ہے , ایسے شخص کے لئے روزہ رکھنا حرام ہے.

 

ضرر کے خوف سے روزہ توڑنا

179. اگر کوئی شخص کسی محکم عذر کی وجہ سےپچاس فیصد احتمال دے کہ روزہ  اس پر واجب نہیں ہے اور اسی وجہ سے روزہ نہ رکھے لیکن بعد میں معلوم ہوجائے کہ روزہ اس پر واجب تھاتو قضا اور کفارے کے حوالے سے کیا حکم ہے؟
ج۔ اگر صرف روزہ واجب نہ ہونے کی احتمال سے روزہ توڑ دیا ہو تو مذکورہ سوال کی روشنی میں اس پر قضا کے علاوہ کفارہ بھی واجب ہے۔لیکن اگر ضرر کے خوف سے افطار کیا ہو اور اس ڈر کی معقول وجہ بھی ہو تو کفارہ واجب نہیں لیکن قضا واجب ہے.

 

منبع: سائیٹ ہدانا نے آیت اللہ العظمی حضرت آیة اللہ العظمی خامنہ ای کے استفتائات سے اخذ کیا

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.