بیان کرنے اور فتاویٰ کے نقل کرنے میں غلطی کا بھی مرتکب ہوا

حضرت آیة اللہ العظمی سید علی خامنہ ای
حضرت آیة اللہ العظمی سید علی خامنہ ای

س٢٨: جس شخص کے پاس فتاویٰ بیان کرنے کیلئے مجتہد کی اجازت نہیں ہے اور بعض مقامات پر احکام کے بیان کرنے اور فتاویٰ کے نقل کرنے میں غلطی کا بھی مرتکب ہوا ہو کیا ایسا شخص فتاویٰ اور احکام شرعی کے بیان کرنے کی ذمہ داری اٹھا سکتاہے ؟ نیز اگر یہ شخص توضیح المسائل سے احکام کو بیان کرے تو ہماری ذمہ داری کیا ہے ؟
ج: مجتہد کا فتویٰ نقل کرنے اور شرعی احکام بیان کرنے کے لئے اجازت شرط نہیں ہے لیکن جو شخص خطا کا مرتکب ہوتاہے اس کے لئے مسائل کو بیان کرنے کی ذمہ داری اٹھانا جائز نہیں ہے اور اگر کسی مسئلہ کے بیان کرنے میں اس سے غلطی ہوجائے اور بعد میں اسے پتا چل جائے تو اس پر واجب ہے کہ سننے والے کو اس غلطی سے آگاہ کرے بہر حال سننے والے کے لیے ، مسئلہ بیان کرنے والے کی بات پر اس وقت تک عمل کرنا جائز نہیں ہے جب تک اسے اس کے قول کی صحت کا اطمینان حاصل نہ ہوجائے۔

منبع: سائیٹ ہدانا نے حضرت آیة اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے استفتائات سے اخذ کیا

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.