کیا میرے لئے کسی مسئلہ میں کبھی مجتہدِ میت اور کبھی زندہ اعلم مجتہد کی طرف رجوع کرنا جائز ہے ، جبکہ اس مسئلہ میں دونوں کا فتویٰ مختلف ہو؟

س٣٩: کیا میرے لئے کسی مسئلہ میں کبھی مجتہدِ میت اور کبھی زندہ اعلم مجتہد کی طرف رجوع کرنا جائز ہے ، جبکہ اس مسئلہ میں دونوں کا فتویٰ مختلف ہو؟
ج: جب تک زندہ مجتہد کی طرف عدول نہ کیا ہو میت کی تقلید پر باقی رہنا جائز ہے ، لیکن میت سے زندہ مجتہد کی طرف عدول کرلینے کے بعد بنابر احتیاط دوبارہ میت کی طرف رجوع کرنا جائز نہیں ہے ۔
منبع: سائیٹ ہدانا نے حضرت آیة اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے استفتائات سے اخذ کیا