اور ماضی میں سن بلوغ تک پہنچنے سے پہلے امام خمینی (رہ) کا مقلد تھا لیکن یہ تقلید کسی شرعی شہادت کی بنیاد پر نہیں تھی

حضرت آیة اللہ العظمی سید علی خامنہ ای
حضرت آیة اللہ العظمی سید علی خامنہ ای

س٣٢: میں شرعی احکام کا پابند جو ان ہوں اور ماضی میں سن بلوغ تک پہنچنے سے پہلے امام خمینی (رہ) کا مقلد تھا لیکن یہ تقلید کسی شرعی شہادت کی بنیاد پر نہیں تھی بلکہ اس بنیاد پر تھی کہ امام خمینی (رہ) کی تقلید بری الذمہ ہونے کا سبب ہے ۔ کچھ مدت کے بعد میں نے ایک اور مرجع کی تقلید کرلی جبکہ یہ عدول بھی صحیح نہیں تھا اور اس مرجع کے فوت ہوجانے کے بعد میں نے آپ کی طرف رجوع کرلیا براہ کرم بتائیے میری اس مرجع کی تقلید اور اس دوران میں نے جو اعمال انجام دیئے ہیں انکا کیا حکم ہے ؟اور میری حالیہ ذمہ داری کیا ہے؟
ج: جو اعمال آپ نے امام خمینی کے فتاویٰ کے مطابق انجام دیئے ہیں وہ توصحیح ہیں چاہے یہ امام کی زندگی میں انجام پائے ہوں یا انکی وفات کے بعد انکی تقلید پر باقی رہتے ہوئے انجام پائے ہوں۔ رہے وہ اعمال جو آپ نے شرعی معیار سے ہٹ کر کسی مجتہد کی تقلید کرتے ہوئے انجام دیئے اگر وہ اس مجتہد کے فتاویٰ کے مطابق ہوں جسکی اِس وقت آپ کیلئے تقلید کرنا ضروری ہے تو وہ بھی صحیح اور بری الذمہ ہونے کا موجب ہیں ورنہ انکی قضا آپ پر واجب ہے ۔اور اس وقت آپ کو اختیار ہے چاہیں تو امام خمینی کی تقلید پر باقی رہیں اور چاہیں تو اسکی تقلید کرلیں جسے آپ شرعی معیار کے مطابق لائقِ تقلید سمجھتے ہیں ۔

منبع: سائیٹ ہدانا نے حضرت آیة اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے استفتائات سے اخذ کیا

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.