مرجعیت و راہبری

مرجعیت و راہبری

حضرت آیة اللہ العظمی سید علی خامنہ ای
حضرت آیة اللہ العظمی سید علی خامنہ ای

مرجعیت و راہبری

س٥٢: اگر سماجی ، سیاسی اور ثقافتی مسائل میں ولی فقیہ اور دوسرے مرجع تقلید کے فتاویٰ مختلف ہوں تو ایسے کاموں میں مسلمانوں کا شرعی فریضہ کیا ہے ؟ اور کیا کوئی ایسا معیار ہے کہ جس کی بنیاد پر ولی فقیہ کی طرف سے جاری ہونے والے احکام اور مراجع تقلید کے صادر کردہ احکام کے درمیان امتیاز کیا جاسکے ؟ مثلا اگر موسیقی کے مسئلہ میں مرجع تقلید اور ولی فقیہ کا فتوی مختلف ہو تو کس کی پیروی واجب اور کافی ہے بطور کلی حکومتی احکام جن میں ولی فقیہ کی رائے مرجع تقلید کے فتوی پر ترجیح رکھتی ہے کونسے ہیں ؟
ج: اسلامی ملک کے چلانے اور مسلمانوں کے عمومی مسائل کے بارے میں ولی فقیہ کی رائے کی اطاعت ضروری ہے اور خالصةً انفرادی مسائل میں ہر شخص اپنے مرجع تقلید کی پیروی کرے۔

منبع: سائیٹ ہدانا نے حضرت آیة اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے استفتائات سے اخذ کیا

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.