مبطلات روزہ پر مجبور کرنا

حضرت آیة اللہ العظمی سید علی خامنہ ای
حضرت آیة اللہ العظمی سید علی خامنہ ای

مبطلات روزہ پر مجبور کرنا

 

89. اگر کسی کے منہ میں کوئی چیز زبردستی  ٹھونسی جائے یا زبردستی سر کو پانی میں ڈبو دیا جائے تو کیا اس کا روزہ باطل ہوگا؟ اور اگر روزہ باطل کرنے پر مجبور کرے مثلا اسے کہے کہ روزہ نہ توڑنے کی صورت میں تمہاری جان یا مال کو ضرر پہنچائینگے, اور وہ بھی اس ضرر کو اپنے سے دور کرنے کے لئے غذا کھائے , تو کیا اسکا روزہ صحیح ہوگا؟

 

ج۔روزہ دار کے حلق میں زبردستی کسی چیز کے داخل کرنے سے یا بغیر اختیار کے سر کو پانی میں ڈبونے سے روزہ باطل نہیں ہوتا ہے۔ لیکن اگر کسی کے  اکراہ کی وجہ سے  روزہ دار خود  روزہ باطل کرنے والے عمل کا مرتکب ہوجائے تو روزہ باطل ہوگا.

 

منبع: سائیٹ ہدانا نے آیت اللہ العظمی حضرت آیة اللہ العظمی خامنہ ای کے استفتائات سے اخذ کیا

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.