اس پانی کے ساتھ پاک کرنے کی صورت میں دھوون کا جدا کرنا شرط نہیں

حضرت آیة اللہ العظمی سید علی خامنہ ای
حضرت آیة اللہ العظمی سید علی خامنہ ای

س ٧۳: اگر نجس قالین یا بڑی دری کو اس ٹونٹی کے پانی سے دھویا جائے جو شہر کو پانی سپلائی کرنے والے بڑے منبع سے متصل ہے تو کیا صرف نجس جگہ تک پانی کے پہنچ جانے سے وہ پاک ہوجائیں گے یا ان سے دھوون (غسالہ)کا جدا کرنا بھی ضروری ہے ؟
ج: اس پانی کے ساتھ پاک کرنے کی صورت میں دھوون کا جدا کرنا شرط نہیں ہے بلکہ جب پانی نجس مقام تک پہنچ جائے تو نجاست کے دور ہو جانے اور پانی کے قالین کے ساتھ اتصال کے وقت قالین پر ہاتھ پھیر کر پانی (غسالہ) کو اپنی جگہ سے حرکت دینے کے بعد قالین پاک ہو جائے گا۔

منبع: سائیٹ ہدانا نے حضرت آیة اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے استفتائات سے اخذ کیا

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.