شرم کی وجہ سے غسل ترک کر کے جنابت پر باقی رہنا

حضرت آیة اللہ العظمی سید علی خامنہ ای
حضرت آیة اللہ العظمی سید علی خامنہ ای

شرم کی وجہ سے غسل ترک کر کے جنابت پر باقی رہنا

 

121. ہم ایک ٹھنڈے علاقے میں رہتے ہیں جہاں نہ حمام ہے اور نہ ہی غسل کے لئے کوئی جگہ, جب ماہ رمضان میں جنابت کی حالت میں بیدار ہوتے ہیں اور چونکہ ہمارے ہاں آدھی رات کو لوگوں کے حضور ایک جوان کا مشک یا حوض کے پانی سے غسل کرنے کو عیب سمجھا جاتا ہے اور اس وقت پانی بھی ٹھنڈا ہے تو ہمارے لئے کل کے روزے کے بارے میں کیا حکم ہے؟

ج۔ فقط غسل کرنا سخت ہونے یا عیب سمجھا جانے کو عذر شرعی نہیں کہا جاسکتا ہے, بلکہ جب تک غسل ضرر یا حرج کی حد تک نہ پہنچے, کسی بھی صورت میں غسل کرنا واجب ہے, اور حرج یا ضرر کی صورت میں طلوع فجر سے پہلے تیمم کرنا لازمی ہےا ور فجر سے پہلے  غسل  جنابت کے بدلے تیمم کرے تو روزہ صحیح ہے اور اگر تیمم نہ کرے تو روزہ باطل ہوگالیکن پھر بھی سارا دن  مبطلات روزہ سے پرہیز کرنا واجب ہے.

 

منبع: سائیٹ ہدانا نے آیت اللہ العظمی حضرت آیة اللہ العظمی خامنہ ای کے استفتائات سے اخذ کیا

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.